تہران (ارنا) ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ بنیادی طور پراقتصادی نوعیت کا ہے اور اس میں تجارت، سیاحت، نقل و حمل، توانائی اور دیگر اقتصادی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

ارنا فارن پالیسی گروپ کے مطابق، صدر ایران کے دورہ روس کے دوران، وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے "ایران روس جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے" کی تفصیلات کے بارے میں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد، معاشی، سیاسی، ثقافتی اور دیگر شعبوں میں تعلقات اور تعاون کیساتھ آگے بڑھیں گے۔

وزیر خارجہ نے یہ بتایا کہ یہ معاہدہ بنیادی طور پراقتصادی نوعیت کا ہے اور اس میں تجارت، سیاحت، نقل و حمل، توانائی اور دیگر اقتصادی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

عراقچی نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافت، سائنس، جوڈیشری، کمیونیکیشن سمیت تقریباً تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔

ارنا کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پیزکیان نے اپنے ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کی سرکاری دعوت پر روس کے دارالحکومت کا دورہ کیا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینا اور اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنا ہے۔ ایران اور روس کے صدور نے جمعہ 17 جنوری  2025 کو کریملن میں ایک تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کئے۔