تہران (ارنا) ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیٹو کے نئے سیکرٹری جنرل بعض ارکان کی اشتعال انگیزی اور جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے یورپ سمیت دنیا پر مسلط بڑھتے ہوئے عدم استحکام کے ذمہ دار ہیں۔

 اسماعیل بقایی نے آج صبح (5 دسمبر) X سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی صفحے پر لکھا کہ نیٹو کے نئے سیکرٹری جنرل، جو امریکی منتخب صدر کی نفسیات جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں، مستقبل میں امریکی حکومت کے لیے ذمہ داریاں تفویض کرنے پر عجیب اصرار کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل کا نسخہ دنیا کو پولرائزیشن کے ذریعے مزید عسکریت پسندی پر اکسانے کے سوا کچھ نہیں۔ اور یہ انداز کسی طور ذمہ دارانہ نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ نیٹو کے نئے سیکرٹری جنرل بعض ارکان کی اشتعال انگیزی اور جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے یورپ سمیت دنیا پر مسلط بڑھتے ہوئے عدم استحکام کے ذمہ دار ہیں۔

فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹہ نے کہا کہ اگر امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کو روس کے مفادات کے مطابق امن معاہدے پر دستخط کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو واشنگٹن کو چین، ایران اور شمالی کوریا سے شدید خطرات لاحق ہوں گے۔