میجر جنرل حسین سلامی نے جمعرات کی شب ایران کے صوبہ اصفہان میں شہداء کانگریس سے خطاب میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے لبنان کی حزب اللہ کو ختم کرنے کا ایک اسٹریٹجک منصوبہ بنایا تھا اور سوچا تھا کہ اس کے قائدین اور کمانڈروں کو شہید کر کے اپنے اس مذموم مقصد کو حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حزب اللہ لبنان موجود ہے، صیہونی حکومت اپنے لیے امید افزا مستقبل کا تصور نہیں کر سکتی۔
جنرل سلامی نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ صیہونی حکومت کے سیاسی اور اقتصادی حمایتی، اتحادی اور حامی ہیں اور یہ حامی جنگ بندی کے لیے ثالث بنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ نے پہلے سے زیادہ طاقت کا مظاہرہ کیا اور دشمن پر اپنی مرضی مسلط کر دی۔
جنرل سلامی نے کہا کہ مسلمانوں نے اسلام کی پوری تاریخ میں کبھی بھی کافروں اور مشرکوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے۔
انکا کہنا تھا کہ سید حسن تاابد حزب اللہ کے لیے الہام بخش ہیں اور یہ اسلامی قوت اتنی مضبوط اور طاقتور ہے کہ دشمن کی شدید ضربوں کے بعد بھی اپنی تعمیرنو کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنان اور غزہ کے عوام کی مزاحمت اور صبر کا نتیجہ ہے کہ مساوات بدل گئی ہے، اور صیہونی حکومت جلد ہی غزہ میں جنگ کے خاتمے پر راضی ہو جائے گی۔