لاریجانی نے المیادین نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی لبنان میں لڑائی صیہونی حکومت کی ناکامی اور معقولیت کے فقدان کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے شام اور لبنان کے اپنے سفر میں، سپریم لیڈر کا براہ راست پیغام شام کے صدر بشار الاسد اور لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری تک پہنچایا۔
لاریجانی نے کہا کہ ان پیغامات کا اصل مقصد مزاحمت اور شام و لبنان کے عوام کی حمایت کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت پرعزم، مضبوط اور باتجربہ ہے اور اسے کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ مزاحمت ہی ہے جو دوسروں کو نصیحت کرے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ کے پاس باصلاحیت، ہشیار اور سیاسی طور پر بالغ کمانڈر ہیں اور ہمیں ان کے فیصلوں پر بھروسہ ہے۔
لاریجانی نے کہا کہ ہم نے صیہونی حکومت پر تقریباً 200 میزائلوں سے حملہ کیا لیکن اب صورتحال مختلف ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اب نئے مشرق وسطیٰ کی تشکیل کسی کے ہاتھ میں نہیں ہے بلکہ میدان میں مقابلہ کرنے والوں کے ہاتھ میں ہے۔