پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے بیان میں ایران میں راکٹ ٹیکنالوجی کے ماہر اور بانی شہید تہرانی مقدم کی شہادت کی 13ویں برسی کی مناسبت سے کہا گیا ہے کہ ہم خداوند متعال کا شکر ادا کرتے ہیں کہ متقی، پارسا اور نامور سائنسدان شہید حسن تہرانی مقدم کی شہادت کے 13 سال گزرنے کے بعد پاسداران انقلاب اسلامی، میزائل ٹیکنالوجی میں ان کی محنت اور کاوشوں کی گواہ ہے۔ ہم ملک کے مستقبل کے حوالے سے ان کے علم اور صلاحیت کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر انکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انقلاب اسلامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کے خلاف مشترکہ میدان جنگ میں وطن عزیز کی حفاظت کے تقاضے، وعدہ صادق جیسے طاقت ور "برتر ہاتھ" کی مثال نے ایرانی قوم کے دشمن کی امیدوں اور خوابوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ شہید تہرانی مقدم نے اللہ تعالیٰ پر ایمان اور خالص اسلام کی اعلیٰ تعلیمات کے نتیجے میں دفاعی اور عسکری میدان میں سائنس و ٹیکنالوجی کی چوٹیوں کو فتح کرنے کا راستہ ہموار کیا۔ آیت "واعدوا لهم مااستطعتم من قوه" ہمارے ملک کے سائنسی اور تکنیکی نظام میں نئی ٹیکنالوجی کی تخلیق کی بنیاد بنی۔
پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے بیان میں وعدہ صادق آپریشن 1 اور 2 کو شیطانی صفت بھیڑیا نما صہیونی حکومت کی برائیوں اور جرائم کے خلاف ایران کا طاقتور اور تاریخی ردعمل قرار دیتے ہوئے اسے شہید تہرانی مقدم اور ان کے ساتھیوں کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا ہے اور بیت المقدس کی آزادی کی راہ پر گامزن رہنے کا عزم ظاہر کیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے واضح کیا کہ انقلاب اور ولایت فقیہ کے راستے سے شہید تہرانی مقدم نے جو سبق سیکھا وہ آج ملک کی سلامتی، ترقی اور ایرانی معاشرے کی پیشرفت کی بنیاد ہے۔ "انقلاب کا دوسرا مرحلہ " جو بلند اہداف کو پہچاننے اور ان کے حصول کے لیے بہتر طریقوں کے بارے میں ہے اور اس میں کوشش، انتھک محنت اور شارٹ کٹ سے مطمئن نہ ہونے پر زور دیا گیا ہے۔ .
یہ بیان اسلامی مزاحمتی محاذ کے باوقار شہداء، بیت المقدس اور مظلوم فلسطینی قوم بالخصوص شہید قاسم سلیمانی اور حسن تہرانی مقدم کے بابرکت راستے کی تعظیم و تکریم کرتا ہے جنہوں نے آج کی نوجوان نسل کو یہ بات جاننے کی ضرورت پر زور دیا کہ انہوں نے طاقت اور فتح حاصل کرنے والی تحریک کی آگاہی جسے ان عظیم شہداء اور دیگر مزاحمتی شہداء جیسے سید حسن نصر اللہ، اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنور نے اپنے خون سے سینچا ہے، نئی اسلامی تہذیب کے حصول میں ایرانی قوم اور عالم اسلام کی تحریک کو تیز کریں۔
بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ اسلامی انقلاب کی پے درپے فتوحات کے تناظر میں دفاعی، فوجی اور سلامتی کے میدان میں ایران کی طاقت اور عظیم قوم کے فرزند نے، خاص طور پر دفاع مقدس اور اس کے بعد دشمنوں کی دھمکیوں اور مختلف پابندیوں کے باوجود یہ سکھایا کہ کس طرح تاریخ ساز، پائیدار اور قابل فخر نمونہ شہید حسن تہرانی مقدم کو مشکلات اور تلخیوں سے گزر کر میزائل طاقت حاصل کرنا پڑی۔ اسلامی ایران کی فوجی طاقت سے مغرب اور صیہونی خوف اور دہشت میں مبتلا ہیں اور آج دنیا کی خواہش ہے کہ ایران اپنی طاقت کا ایک اور شاندار مظاہرہ پیش کرے جس سے ایران کے دشمنوں کی ذلت و رسوائی ہو۔