یوکرین جنگ می مداخلت کے بہانے ایران پر پابندیاں اور امریکہ کا ساتھ دیتے ہوئے برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے غیر روایتی اور غیر تعمیری بیان جاری کئے جانے کے بعد کچھ دیگر یورپی ملکوں کی جانب سے اس سلسلے کو آگے بڑھائے جانے کی وجہ سے تہران میں برطانیہ، فرانس، ہالینڈ اور جرمنی کے سفارتی نمائندوں کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گيا۔
وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے ان ممالک کے نمائندہ دفتروں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقات میں بعض مغربی فریقوں کے حالیہ تخریبی اقدامات اور بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے موقف اور اقدامات کو جاری رکھنے پر اصرار کو ایرانی عوام کے خلاف مغرب کی دشمنانہ پالیسی کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے اور اس کا یقینا اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
مجید نیلی احمد آبادی نے یوکرین تنازعہ کے بارے میں ایران کے واضح اور اعلانیہ موقف پر دوبارہ زور دیتے ہوئے مزید کہا: جیسا کہ اس سے پہلے بھی زور دیا جا چکا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے روس کو بیلسٹک میزائلوں کی فروخت کا کوئی بھی دعوی پوری طرح سے بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
انہوں نے واضح کیا: امریکہ اور اس کے کچھ یورپی اتحادی ایسے حالات میں امن و امان کی باتیں کرتے ہیں کہ جب وہ خود صیہونی حکومت سمیت متعدد حکومتوں کو تباہ کن ہتھیار فروخت کرکے ، پوری دنیا میں بحرانوں کے باعث و بانی ہيں اور فطری بات ہے کہ اس کے نتائج کے پیش نظر انہيں جوابدہ ہونا چاہیے۔
یورپی فریقوں نے اس ملاقات میں کہا کہ وہ اپنے دارالحکومتوں کو صورت حال کی اطلاع دیں گے۔