حماس نے تاکید کی کہ ہم چاہتے ہیں کہ کسی بھی معاہدے کے لیے تنازعات کے مکمل خاتمے کی ضمانت ہونی چاہیے اور غزہ سے صیہونی افواج کا مکمل انخلاء ہمارے لیے نیتن یاہو کا راستہ روکنے کا سبب تھا۔
اس حوالے سے ایک باخبر صہیونی ذریعے نے Yediot Aharnot اخبار کو بتایا کہ نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے حتمی خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیم کو ان کے حکم کے خلاف ہیں۔
اس اخبار نے لکھا کہ نیتن یاہو کے بیانات چونکا دینے والے تھے اور حماس اس بات کو یقینی بنانا چاہتی تھی کہ اسرائیل قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے تک پہنچ جائے۔