اس ملاقات میں حسین امیرعبداللھیان نے جارح صیہونی حکومت کے فوجی اڈوں پر ایران کی مسلح افواج کے حالیہ حملوں کو دفاع کا جائز حق اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران نے وسیع پیمانے پر کارروائی انجام دینے کی صلاحیت کے باوجود صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں کے صرف اس حصے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ ہوا تھا۔
امیر عبداللہیان نے فلسطینی عوام کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی نا اہلی اور دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صیہونی حملے کی مذمت کرنے میں ناکامی کے باعث اپنے ملک کے جائز طریقے سے دفاع کے لیے واحد آپشن صیہونی حکومت کو سزا دینا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بار پھر سفارتی مقامات پر کسی بھی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی مقامات کی حفاظت کی جانی چاہیے۔
انتونیو گوٹریس نے صیہونی حکومت کے خلاف ایران کی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔