ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عیسائیوں نے فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کے اظہار کے لیے اپنی عید کی تقریبات نہیں کیں مگر غاصب صیہونی حکومت نے اس رات کے تقدس کا بھی خیال نہ کیا اور صیہونی فوج کی المغازی کیمپ پر وحشیانہ بمباری میں 70 سے زائد فلسطینی مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس جرم نے ایک بار پھر ظاہر کیا کہ صیہونی حکومت انسانی، مذہبی اور بین الاقوامی قوانین میں سے کسی ایک کی بھی پاسداری نہیں کرتی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ قراردادیں منظور کر کے صیہونی حکومت کے جرائم کی روک تھام کرے اور فلسطینی عوام کے مزید قتل عام کو روکے۔
کنعانی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد میں ایک بار پھر صیہونی حکومت کے لیے امریکہ کی بھرپور حمایت کو ظاہر کیا گیا ہے، واضح کیا کہ غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد بے معنی اور ناقابل عمل ہے اور فلسطینی عوام کی توقع کے مطابق نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے قرارداد کی منظوری سے پرہیز کیا، ایک ایسی قرارداد جس کا مقصد غزہ میں انسانی امداد بھیجنا تھا اور امریکہ نے ایک بار پھرثابت کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کرکے اپنے تئیں عالمی نفرت میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں فلسطین پر بین الاقوامی کانفرنس دنیا کے 60 ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں منعقد ہوئی اور عالمی برادری نے جنگ بند کرنے کی خواہش کا اعلان کیا۔
کنعانی نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لیے تمام موثر اور سنجیدہ اقدامات کرے۔