رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج دنیا میں کوئی بھی، غاصب صیہونی حکومت، امریکہ اور انگلینڈ کے درمیان فرق نہیں کرتا۔
انکا کہنا تھا کہ امریکہ نے بڑی بے شرمی سے سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی اور بمباری روکنے کی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور بے دفاع لوگوں پر بم گرانے میں امریکہ اسرائیل کے ساتھ شریک ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغربی تہذیب کے چہرے سے نقاب اتر گیا ہے اور فلسطینی قوم کی عظیم فتح یہ ہے کہ انہوں نے مغرب اور امریکہ کے انسانی حقوق کے ان کے جھوٹے دعوؤں کو بےنقاب کردیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس میں شک نہیں کہ خدا کی مدد سے غاصب صیہونی حکومت ایک دن زمین سے مٹ جائے گی اور مجھے امید ہے کہ آپ نوجوان ان شاء اللہ اس دن کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غزہ کے واقعہ کو شروع ہوئے ڈھائی مہینے گزر چکے ہیں اور یہ عالم اسلام کی حالیہ تاریخ کا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ یہ واقعہ دو پہلوؤں سے منفرد ہے، اس تاریخی دور میں جو جارحیت، بربریت، جرائم، ظلم اورخونریزی غاصب صیہونی حکومت نے کی وہ پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ بچوں کا قتل، دستی بم ہسپتال کے مریضوں کے سروں پر برسانا یہ سب صیہونی حکومت کی بربریت کی مثال ہیں اور دوسری طرف فلسطینی عوام اور فلسطینی مزاحمت کا اس طرح مقاومت کرنا، اس طرح کا صبر، اس طرح کی مزاحمت، اس طرح کا دشمن کو بےبس کرنے کا انداز کبھی نہیں دیکھا گیا۔ صیہونی حکومت کے مظالم اور غزہ کے عوام کا صبر و استقامت اس واقعے کی انفرادیت کے دو رخ ہیں جسمیں غزہ کے عوام کی فتح کے آثار دیکھے جا سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غزہ کے لوگ، غزہ کے بہادر، چٹان کی طرح کھڑے ہیں، یہ ایک اہم بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی نہیں، کھانا نہیں، دوا نہیں، ایندھن نہیں مگر وہ رکے اور نہ ہمت ہاری،اور یہ بہت ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ ہار نہیں ماننا ہے جو انہیں فاتح بناتا ہے، آج فتح کے آثار نظر آتے ہیں۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے اور انکے مقابلے میں غاصب صیہونی حکومت تمام سازوسامان اور تمام سہولیات کے ساتھ بھی بے بس اور ناکام ہے۔