ارنا رپورٹ کے مطابق، "زہرا ارشادی" نے اس بات پر زور دیا کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک، دہشتگردی کو ہر کسی بھی قسم بشمول ریاستی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر آزادی کے لیے غیر ملکی تسلط اور قبضے کے تحت لوگوں کی جدوجہد کے جواز اور حق خود ارادیت کے استعمال سے متعلق اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔
خاتون ایرانی سفیر جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی کے "ہر کسی قسم کی دہشتگردی سے نمٹنے" کے عنوان کے تحت منعقدہ اجلاس میں غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی طرف سے بات کر رہی تھیں، نے کہا کہ یہ تحریک بدستور دہشتگردانہ اقدامات کو بین الاقوامی قوانین بشمول انسان دوستانہ بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق بالخصوص زندگی کے حق کی خلاف ورزی قرار دیتی ہے جو عوام کو اپنے انسانی حقوق کے مکمل طور پر مستفید ہونے اور بینادی آزادی سے محروم ہونے کے باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک اس طرح کے اقدامات کو ارضی سالمیت، ریاستوں کے استحام اور قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرے کا شکار کرنے کی واضح مثال سمجھتی ہے جو معاشرتی اور اقتصادی توسیع کے عمل پر بہت بُرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
ارشادی نے کہا کہ غیروابستہ ممالک کی تحریک کو دہشتگرد گروہوں کی طرف سے مذاہب کی من مانی تشریح اور غلط بیانی جن کے اقدامات کو جواز فراہم کرسکتی ہے، پر خدشات ہیں اور دہشتگردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کے ساتھ ساتھ، تشدد اور انتہاپسندانہ اقدامات کی مخالفت کا اعلان کرتی جو دہشت گردی کو جنم دیتے ہیں۔
ایرانی مشن کی نائب سربراہ نے کہا کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک، تمام ممالک سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ انسداد دہشتگردی سمیت انسانی حقوق اور بینادی آزادیوں کا احترام کریں اور قانون کی حکمرانی کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اس میدان میں اپنے عزم اور بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قانون پر اپنی پاسداری کا اعادہ کریں۔
ارشادی نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک ایک بار پھر اقوام متحدہ کے زیراہتمام ایک بین الاقوامی کانفرنس کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ دہشتگردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کے خلاف عالمی برادری کو مشترکہ طور پر منظم کیا جائے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک، بین الاقوامی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے ایک جامع کنونشین کے قیام پر زور دیتے ہوئے انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی پر عمل درآمد میں رکن ممالک کی اہم ذمہ داری کی یاد دلانی کراتی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu