ارنا رپورٹ کے مطابق، "محسن منصوری" نے جمعرات کو گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات میں ہم نے میڈیا میں دھاروں کے درمیان لڑائی نظر میں آئی۔ دشمن عناصر ایران مخالف میڈیا میں کبھی کبھار ایک ہی رات کے اندر 100 پوسٹ شائع کردیے جاتے تھے اور وہ جو میڈیا میں سرگرم ہیں اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ ان بڑے تعداد کے پوسٹ کی کتنی لاجسٹک کی ضرورت ہے۔
تہران کے میئر نے کہا کہ ایران کی قومی سلامتی کیخلاف بہت سارے ٹوئٹر پیغامات کو، سعودی عرب اور البانیہ میں منصوبہ بندی اور شائع کی گئی ہے اور بہت سارے مظاہروں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے بدامنی پھیلانے کے مقابلے میں پیسے وصول کیے ہیں اور ہم بلاشبہ ان کیخلاف کاروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2016 اور 2018 کے مظاہروں کے دوران، اگر کسی بدامنی پھیلا رہا تھا تو دیگر افراد ٹھہر کر ان کو دیکھ رہے تھے، لیکن رواں سال میں اور ایرانی عوام میں پوری واقفیت کی وجہ سے حتی ایک ہی فرد بھی ان مظاہروں کو دیکھنے کیلئے نہیں روکا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu