ارنا رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی جہاد تنظیم کے سیکرٹری جنرل "زیاد نخالہ" نے آج بروز ہفتے کو پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل "حسین سلامی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر بریگیڈئیرجنرل سلامی نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی تبدیلیوں اور صہیونیوں کی طاقت کا زوال جو تباہی کی طرف جا رہی ہے، کا راستہ یک بغیر واپسی کا راستہ ہے اور اللہ رب العزت کی مدد سے القدس الشریف کی آزادی قریب ہے۔
انہوں نے فلسطین کی مزاحمتی فرنٹ کی صلاحیتوں میں ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست، امریکہ کیجانب سے اس کی حمایت کی بے بسی سے مایوس ہوکر آہستہ آہستہ بعض عرب ممالک کی طرف رخ کرلیتی ہے تا کہ اپنی آپ کی تقویت کرسکے حالانکہ یہ حکمت عملی انہیں نہیں بچا سکتی اور اس ریاست کی موروثی کمزوریاں انہیں اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر نہیں کرنے دیتیں۔
بریگیڈئیر جنرل سلامی نے کہا کہ مزاحمت کی طاقتور ہونے کو صہیونی ریاست کی نفسیاتی کمروزی کی کڑی کو منتقلی کو ریورس کرنے سے منسلک کرتی ہے۔ اور موجودہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست اندر ہی سے تباہ ہوتی جاتی ہے اور حتی کہ اس کی تباہی کیلئے شاید فلسطین کی اس سے جنگ کی کوئی ضرورت بھی نہ ہو۔
پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر نے کہا کہ آج تمام صہیونی مخالف جہادی صلاحیتیں ایک صف میں موجود ہیں اور القدس کو آزاد کرانے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی پاسداری کے لیے کام کر رہے ہیں، اور ہم اس راہ میں آخری دم تک آپ کے ساتھ ہیں، اور فلسطین کو آزاد کرنے کی کوشش کریں گے اور فلسطینی عوام جان لیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔
انہوں نے گزشتہ روز کے دوران، ناجائز صہیونی ریاست کی غزہ پٹی کیخلاف جارحیت کی سخنی سے مذمت کی جس کے نتیجے میں کئی افراد شہید اور دسیوں افراد بالخصوص نہتے مظلوم بچے زخمی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ناجائز صہیونی ریاست کے اس جرم کی فلسطینی اسلامی مزاحمت کی جلد جوابی کاروائی سے اس بات ظاہر ہوتی ہے کہ مقاومتی دھارے میں ایک نیا باب کھل گیا ہے اور صہیونی ریاست کو اپنے حالیہ جرائم پر بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
در این اثنا، اسلامی جہاد تنظیم کے سیکرٹری جنرل زیاد نخالہ نے قائد اسلامی انقلاب اور ایرانی حکومت اور عوام کیجانب سے فلسطینی انتفاضہ کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کے سامنے ایران کی مزاحمت نے فلسطینی عوم کی خوشی اور آزادی کی راہ میں جہد و جہد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی سبب بنی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu