یہ بات جوزپ جورل نے بدھ کے روز اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایران جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں تو اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز بورل کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے جوزپ بورل اور ان کے نائب انریکہ مورا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں ہے کہ ایران ایک اچھے، مضبوط اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اگر امریکہ حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے تو تمام فریقین کے لیے ایک اچھا معاہدہ دستیاب ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران مذاکرات کے آغاز سے ہی اب تک ایک معاہدے تک پہنچنے کیلیے اپنی خیر سگالی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
امیر عبداللہیان نے بورل کی جانب سے پیش کردہ متن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران سفارت کاری اور مذاکرات کے راستے کے تسلسل کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ کہا ہے کہ معاہدے کا خواہاں ہے تو اس کو عملی طور پر اس بات کو ثابت کرنا چاہیے۔
اس موقع پر جوزپ بورل نے کہا کہ ایرانی فریق نے اب تک اپنے مثبت ارادے اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اب وہ وقت آگیا ہے کہ مذاکرات ایک اچھے اور مطلوبہ نتیجے پر پہنچے۔
بورل نے ایک بار پھر تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اس عمل کو آسان بنانے اور تیز کرنے کے لیے اپنے اور اپنے نائب کی تیاری پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu