تہران، ارنا- 2022 کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، ایران کی چین کو برآمدات میں 31 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین کی شرح 8 ارب ڈالر سے زائد بن گئی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، چینی کسٹم ادارے کیجانب سے نشر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، ایران اور چین کے درمیان تجارتی لین دین میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 23 فیصد کا اضافہ ہواہے اور اس کی مالی شرح 8 ارب 263 ملین ڈالر تک بڑھ گئی ہے۔

ایران اور چین کے درمیان گزشتہ سال کے جنوری سے جون تک کی تجارتی لین دین کی مالی شرح 6 ارب 722 ڈالر تھی۔

2022 کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، چین کی ایران سے درآمدات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 31 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی مالی شرح 4 ارب 81 ملین ڈالر ہے۔ چین نے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 3 ارب 116 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کو ایران سے درآمدات کی تھیں۔

نیز رواں سال کے جنوری سے جون تک کے عرصے میں چین کی ایران میں برآمدات میں 16 فیصد کا اضافہ نظر میں آیا ہے اور اس کی مالی شرح 4 ارب 182 ملین ڈالر ہے حالانکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران، چین نے 3 ارب 606 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کو ایران میں برآمدات کی تھیں۔

اسی رپورٹ کے مطابق، 2022 کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، چین کی عالمی تجارت مالیت کے لحاظ سے مجموعی طور پر 3079 ارب ڈالر ہے جس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 3۔10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ چین نے اسی عرصے میں 1732 ارب ڈالر پر مشتمل مصنوعات کی برآمد اور 1347 ارب ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کی درآمد کی ہے۔

**9467

  ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu