یہ بات ناصر کنعانی نے آج بروز پیر اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے مذاکراتی عمل میں بہت لچک دکھائی ہے اور اب تک ہم نے مختلف تعمیری اقدامات پیش کیے ہیں، اور ہمارا یقین ہے کہ اگر امریکی فریق ایران کی طرح تعمیری اور نیک نیتی کے ساتھ کام کرے اور ایران کے مثبت اقدامات کے سامنے مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرے تو ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 13ویں حکومت کی بنیادی پالیسی یہ ہے کہ لوگوں کی معیشت اور روزی روٹی کو مذاکرات کے عمل سے نہیں باندھیں اور مذاکرات کے عمل کو تیز کرنے کیلیے ایران ملک اور قوم کے بنیادی مفادات کو قربان نہیں کرے گا۔
کنعانی نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں جوہری ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کا نقطہ نظر ہمیشہ غیر پیشہ ورانہ، غیر منصفانہ اور غیر تکنیکی ہیں اور وقتاً فوقتاً ایران کے خلاف ایک مسئلہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے مسٹر گروسی کے بعض بیانات صیہونی حکومت کے موقف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ عملی قدم آگے بڑھانے کے لیے ایران اور سعودی عرب کے مثبت ارادے کے پیش نظر اگلی ملاقات سرکاری اور سیاسی سطح پر بغداد میں منعقد ہونے کا امکان ہے اور ممکن ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی میں کوئی ٹھوس اور بڑا قدم اٹھایا جائے۔
ناصر کنعانی نے ایرانی قیدی حمید نوری کے فیصلے کی وجہ سے سوئڈن میں ایرانی سفیر کی تہران میں طلبی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نوری کی تقدیر کی اہمیت اور اس کے خلاف غیر اصولی اور غیر تعمیری فیصلے کی وجہ سے ہم نے اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے بلایا اور فی الحال ہمارے پاس تعلقات کی سطح کو کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یوکرین کی جنگ کے بارے میں ہمارا موقف واضح ہے اور بار بار ایرانی وزیر خارجہ نے ذکر کیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ اس بحران کا حل فوجی نہیں اور صرف سیاسی طریقے سے حل ہو جائے گا۔
انہوں نے اسد اللہ اسدی کے بارے میں بیلجیئم کی عدالت کے فیصلے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ بیلجیئم کی حکومت کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں اور ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ہم ایرانی سفارت کار کی بے گناہی اور اس کی غیر مشروط رہائی کی ضرورت پر یقین رکھتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عراق کی سلامتی ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ ہم دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور عراق میں استحکام کی واپسی اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے عراقی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم عراق کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ایران اور خطی ممالک کے درمیان ویزوں کی منسوخی کے بارے میں کہاکہ قازقستان نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ ایرانی شہری بغیر ویزا کے اس ملک کا سفر کر سکتے ہیں جو یہ ایران اور پڑوسی ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کا باعث ہوگا۔
انہوں نے ایران اور فرانس کے صدور کے درمیان گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانس جوہری مذاکرات میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu