ایران کی تجارتی ترقی کی تنظیم کے مطابق، ایرانی وفد اور EAEU کے رکن ممالک کے نمائندوں کا ایک مشترکہ اجلاس اصفہان میں یوریشیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقد ہوا۔
اس ملاقات میں ایرانی وفد کے سربراہ میرہادی سیدی نے اس نئی مارکیٹ کے ایرانی تاجروں کے مطالعہ پر زور دیا اور کہا کہ اگر موجودہ معاہدے کو آزادانہ تجارتی معاہدے میں تبدیل کیا جاتا ہے تو 80 فیصد اشیا پر کسٹم ٹیرف دوبارہ صفر ہو جائے گا، اور قدرتی طور پر اس سے ملک کی تجارت پر بہت زیادہ اثر پڑے گا، کیونکہ اب تک اس قسم کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
سیدی نے کہا کہ اس معاہدے سے نہ صرف EAEU کے پانچ ممالک کو برآمدات کا حجم بڑھے گا بلکہ ملک کو ضروری اشیا کی فراہمی میں بھی آسانی ہوگی۔
ای اے ای یو کے وفد کے سربراہ آنٹون سٹونفسکی نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ روس، کرغزستان، بیلاروس اور قازقستان ایران کو ایک اہم ملک سمجھتے ہیں اور ان ممالک کے درمیان تعاون تمام فریقین کے فائدے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے 2018 میں، ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان ایک ترجیحی تجارتی معاہدہ طے پایا اور اکتوبر 2019 سے نافذ کیا گیا اور دونوں فریقوں کے درمیان تجارت میں زبردست پیش رفت ہوئی، اگرچہ متعدد قسم کے سامان ہیں جو دونوں فریقوں کے درمیان تجارت میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 7 جولائی 2022 - 18:36
تہران، ارنا - یوریشین اکنامک یونین میں ایران کی شمولیت، جس پر بات چیت آخری مرحلے میں ہو رہی ہے، ایران اور دیگر رکن ممالک کے درمیان 80 فیصد اشیا پر کسٹم ٹیرف کو کم کر کے صفر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔