تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ شنگھائی سربراہی اجلاس میں ایران کی شرکت کے بعد تہران اور دوشنبہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں۔

یہ بات آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پیر کے روز سعد آباد محل میں ایرانی اور تاجک اعلیٰ سطحی وفود کے درمیان منعقدہ نشست جو دونوں ممالک کے صدور کی موجودگی میں منعقد ہوئی، سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی سربراہی اجلاس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے اچھے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

تاجک صدر نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ 13 ویں ایرانی حکومت کے آغاز سے ہی ایران اور تاجکستان کے درمیان تعاون کے مواقع کو مضبوط اور مستحکم کرنا تاجکستان کی خارجہ پالیسی کا تقاضا رہا ہے۔

امامعلی رحمان جو ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت میں گزشتہ روز مہرآباد ایئر پورٹ پر پہنچ گئے جہاں ایرانی وزیر توانائی "علی اکبر محرابیان" نے ان کا استقبال کیا۔

ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز پیر سعد آباد محل میں ایران کے دورے پر آئے ہوئے تاجکستان کے صدر'امامعلی رحمان' کا دونوں ممالک کے قومی ترانے کے گانے کے ساتھ سرکاری استقبال کیا۔

 تاجکستان کے صدر ایرانی صدر سید "ابراہیم رئیسی" کی سرکاری دعوت سے دورہ ایران کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے بھی اگست 2021 میں اپنے تاجک ہم منصب کی دعوت پر اور شنگھائی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دوشنبہ کا سفر کیا، اس دوران دونوں ممالک کے حکام نے ایران اور تاجکستان کے درمیان تعاون کی آٹھ دستاویزات پر دستخط کیے تھے؛ نیز شنگھائی تنظیم میں ایران کی باضابطہ رکنیت کا عمل شروع ہوا۔

شنگھائی تنظیم میں ایران کی باضابطہ رکنیت کا آغاز آیت اللہ رئیسی کے گزشتہ سال  کے دورے تاجکستان کی ایک اور کامیابی تھی۔

دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان بات چیت اور مشاورت، اقتصادی، سائنسی، سیاسی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط تاجک صدر کے دورہ تہران کے منصوبوں میں شامل ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@