یہ بات جوزف بوریل نے آج تہران سے یورپی یونین کے کوارڈینیٹر"انریکہ مورا کی برسلز واپسی کے بعد کہی۔
انہوں نے بتایا کہ تعطل کا شکار ایران جوہری مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے۔
انہوں نے جرمنی میں جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر کہا کہ "مذاکرات معطل کر دیے گئے ہیں اور دوبارہ شروع ہوں گے اسی لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کا امکان بھی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے راستے میں موجود اختلافات کو "راتوں رات" حل نہیں کیا جا سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ مورا منگل کو تہران پہنچ گئے انہوں نے بدھ اور جمعرات کے دنوں میں اعلی ایرانی مذاکرات کار علی باقری کنی کے ساتھ کئی گھنٹے بات چیت کی اور مذاکرات کا ایک باخبر ذریعہ نے ارنا کو بتایا کہ مورا اور باقری بات چیت ایک مثبت ماحول میں ہوئی اور ایک اچھا عمل اور پیشرفت ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات تقریباً اپنے آخری مراحل میں پہنچ چکے ہیں۔
مورا کل (جمعرات) ویانا مذاکرات میں ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی سے مشاورت کے بعد واپس برسلز پہنچ گئے۔
یہ دوسری بار ہے جو کہ مورا مذاکرات کے وقفے کے دوران تہران کا دورہ کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@