یہ بات پولینڈ کے وزیر خارجہ زبیگنیو رائو اصفہان میں "امید کی طرف" کے عنوان سے پولش بچوں کی تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور اصفہان کے لوگوں نے 80 سال قبل دوسری جنگ عظیم میں پولینڈ کے 2600 یتیموں اور مہاجریں کی مدد کرکے انہیں قبول کیا اسی لیے ہماری قوم نے بھی آٹھ دہائیوں قبل ایرانیوں کے طرز عمل اور سلوک کو نمونہ بناکر تیس لاکھ یوکرینیوں کا خیرمقدم اور خوش آمدید کیا۔
پولش وزیر خارجہ نے کہا کہ درحقیقت، ہم سب ایک مشترکہ اخلاقی معاشرے میں ہیں، جو ظالم اور مظلوم، جارح اور محافظ، اور محتاج اور قابل انسانوں میں فرق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے پولش پناہ گزینوں نے 1946 عیسوی میں جنگ کے بعد اصفہان اور ایران کو نہیں چھوڑا، جب کہ وہ وطن واپس آسکتے تھے کیونکہ وہ ایران میں اتنے خوش تھے کہ انہوں نے اس ملک میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کل ایران میں پولش پناہ گزینوں کے بچوں اور پوتے پوتیوں سے ملاقات کی اور انہیں بہت اچھا لگا، آج یوکرین کے مہاجرین کے ساتھ ہمارے رویے اور طرز عمل ایرانی عوام کے اقدامات کا نتیجہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@