یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز ہفتہ امام خمینی (عح) مصلی گراؤنڈ میں ماہ مبارک رمضان کی دوسری شب قدر اور امام علی علیہ السلام کی شہادت کے سوگواروں کے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مظلوموں کی حمایت کے بارے میں الٰہی وعدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سب کا خیال تھا کہ فلسطینی قوم کی تقدیر مذاکرات کی میز پر تعین ہوگا جبکہ آج دیکھ رہے ہیں کہ فلسطینی مجاہدین اپنی سرزمین کی تقدیر کا تعین کر رہے ہیں۔
انہوں نے امام علی (ع) کی وصیت کے کچھ فقروں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ امیر المومنین (ع) نے اپنی وصیت میں ظالم کے سامنے ہمیشہ مظلوموں کی پشت پناہی پر زور دیا ہے۔
رئیسی نے کہا کہ آج ہم مسلمانوں کے خلاف دو عظیم مظالم اور جرائم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ایک طرف ہم فلسطینی نمازیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور بے حرمتی اور دوسری طرف افغانستان میں مسلم لوگ کے خلاف داعش کے جرائم۔
انہوں نے بتایا کہ داعش اور صیہونی حکومت کے جرائم مغرب کے من گھڑت دھاروں کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے شیعوں سمیت تمام افغانوں کی جان کی حفاظت کو اس ملک کے موجودہ حکمرانوں کا فریضہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ملک کے مسلمان عوام کی جانوں کی حفاظت کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1