تہران، ارنا- بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق، ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے امکان کے پیش نظر، ایرانی حکومت، بھارت کی تیل کی از سر نو برامدات کیلئے ایک اعلی سطحی وفد کو دہلی بھیجی گی۔

نڈو بزنس لائن کے مطابق، بھارت اور ایران جلد ہی تیل اور تیل کی مصنوعات میں دو طرفہ تجارت کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔

ایران اور بھارت کے درمیان تیل کی تجارت 2019 سے اور ایران کیخلاف امریکی پابندیوں میں اضافے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔

ایران اور امریکہ اس وقت 2015 کے ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جسے "برجام؛ جی سی پی او اے" کے نام سے جانا جاتا ہے۔

رپورٹ میں بعض بھارتی سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اعلی حکومتی عہدیداروں اور پبلک سیکٹر کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک اعلی سطحی ایرانی وفد، بھارتی وزارت خارجہ کی قیادت میں حکام سے بات چیت کے لیے جلد نئی دہلی کا سفر کرے گا۔

کیونکہ امید ہے کہ ایران  کیخلاف عائد پابندیاں جلد ہٹا دی جائیں گی، جیسا کہ ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے پر امریکہ- ایران مذاکرات میں پیش رفت کی اطلاع ملی ہے۔

ایک باخبر بھارتی ذریعے نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال کے لیے تیار رہنا ہوگا؛ بھارتی میڈیا کے مطابق، اعلی ایرانی حکام کی ایک ٹیم جلد ہی بھارت کا دورہ کرے گی جہاں تیل اور کیمیائی کھاد جیسی اشیاء کی تجارت کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ایران سے بھارتی تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری اس وقت مکمل طور پر رک گئی جب امریکہ نے 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی سابقہ ​​صدارت کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ ایرانی تیل کے خریداروں پر تیسرے ملک کی پابندیاں عائد کرے گا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@