تہران، ارنا- صہیونی میڈیا نے جمعرات کی رات کو تل ابیب میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ کے نتیجے میں دو صہیونی کی ہلاتک اور 16 دیگر زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔

قطر کے الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق، ایخلوف صہیونی ہسپتال نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب میں کل رات کی فائرنک کے نتیجے میں کل 16 افراد کو اس ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا جن میں سے اب تک دو ہلاک ہو چکے ہیں اور اب کم از کم 4 افراد کی نازک صورتحال ہے۔

قبل ازیں الجزیرہ نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ تل ابیب میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں اور زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے۔

صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تل ابیب میں گزشتہ رات کے واقعات حیران کن تھے اور کبھی نہیں دیکھے گئے۔

عبرانی زبان کے کچھ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات کی کارروائی کے مجرموں میں سے ایک تل ابیب کی ایک عمارت میں چھپا ہوا تھا اور سینکڑوں اسرائیلی فوجیوں اور خصوصی دستوں نے اس خوف سے عمارت کو گھیرے میں لے لیا کہ مجرم کسی کو یرغمال بنا لے گا۔

صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ دیزنکوف اسٹریٹ پر فائرنگ کے بعد تل ابیب کے مرکز تک عوامی آمدورفت معطل کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس ڈیزنکوف اسٹریٹ پر فائرنگ کے مقام پر پہنچی۔

*** تل ابیب میں فائرنگ پر مختلف فلسطینی گروپوں کا ردعمل

مختلف فلسطینی گروپوں نے جمعرات کی شب تل ابیب کے ایک نائٹ کلب میں فائرنگ پر رد عمل کا اظہار جس میں 2 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جرات مندانہ کارروائی ہماری قوم کے خلاف اس حکومت کے تشدد، ظلم و ستم اور جرائم اور فلسطینیوں کے غصے کا نتیجہ ہے۔

اسلامی جہاد تحریک نے تل ابیب میں ہونے والے بہادرانہ آپریشن کی تعریف کی ہے جس میں 16 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

حماس تحریک نے تل ابیب فائرنگ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی ہماری قوم، ہماری سرزمین، یروشلم اور مسجد اقصیٰ کے خلاف قابضین کے جرائم میں اضافے کا ایک معمول اور جائز ردعمل ہے۔

فلسطین لبریشن موومنٹ (پی ایل او) نے بھی تل ابیب فائرنگ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اسے فلسطینی عوام کی طرف سے اسرائیلی مظالم پر معمول ردعمل قرار دیا۔

فلسطینی عوامی تحریک نے تل ابیب آپریشن کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ ہماری سرزمین (فلسطین) پر صیہونیوں کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔

احرار (آزاد) فلسطینی تحریک نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں وقت اور جگہ، منصوبہ بندی، عمل درآمد اور نتائج کے لحاظ سے ایک خصوصی آپریشن کا سامنا ہے، جو یقیناً آخری آپریشن نہیں ہوگا۔

عوامی تحریک برائے آزادی فلسطین نے تل ابیب میں ہونے والے بہادرانہ آپریشن کو صیہونی حکومت کے سیکورٹی نظام کے لیے ایک دھچکا اور غاصبوں کے جرائم کا جواب قرار دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@