تہران، ارنا - بوڈاپیسٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ہم نے یوکرین میں ہنگامی حالت کے پہلے دن سے ہی ایرانی ہم وطنوں کی مدد کے لیے ایک ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے۔

بوڈاپیسٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے یوکرین میں ہنگامی حالت کے پہلے دن سے ہی ایرانی ہم وطنوں کی مدد کے لیے ایک ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے۔

ہنگری میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے بیان جو ہفتے کی رات شائع ہوا ہے، میں لکھا گیا ہے کہ ہمارے ملک کے سفیر نے اس ہیڈ کوارٹر کے سربراہ کی حیثیت سے وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات اور بات چیت کی تاکہ ہنگری کے راستے سے ہم وطنوں کی واپسی کو آسان بنایا جا سکے جو رابطہ کاری کے بعد، ہمارے ملک کے وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر عبدالہیان نے ایرانی ہم وطنوں کو ہنگری کی سرزمین سے تیزی سے اپنے ملک واپس آنے میں مدد اور سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے ہنگری کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

اس بیان کے مطابق ہنگری کے حکام نے ایرانی ہم وطنوں کی وطن واپسی میں مدد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام ایرانی شہری اپنے وطن کی واپسی کیلیے ہنگری کے ویزے کی ضرورت کے بغیر اور صرف یوکرین میں قانونی رہائشی کارڈ اور پاسٹورٹ کے ساتھ ہنگری میں داخل ہوسکتے ہیں۔

ہنگری میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے مزید کہا کہ یہ سفارت خانہ ہنگری کی سرزمین کے ذریعے یوکرین میں مقیم ایرانی ہم وطنوں کی وطن واپسی کے لیے ضروری انتظامات کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان 'سعید خطیب زادہ نے گزشتہ رات ایک ٹی وی انٹرویو میں یوکرین میں ایرانیوں کی صورتحال کے بارے میں مزید کہا کہ اب تک کوئی مسئلہ سامنے نہیں آیا ہے، کچھ خدشات موجود ہیں جنہیں حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین میں سیکورٹی کی صورتحال (مارشل لا) کی وجہ سے آج تمام ایرانیوں کو نکالنے کا امکان نہیں تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کیف میں بہت کم ایرانی شہری باقی رہ گئے ہیں جو باقی رہ جانے والے ایرانی محفوظ علاقوں میں آباد ہو گئے ہیں۔

خطیب زادہ نے مزید کہا کہ یوکرین میں ہنگامی حالات بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اب تک ہم نے طالب علموں اور ایرانیوں کو خطرناک شہروں سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز وارسا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحران کے پہلے دن اور یوکرین میں ہنگامی حالت کے اعلان کے بعد ایرانیوں کی مدد کے لیے ایک ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے تاکہ ملک میں مقیم اپنے ہم وطنوں کی مدد کی جا سکے۔

اس ہیڈ کوارٹر نے ہم وطنوں کے پولینڈ میں داخلے اور ان کی وطن واپسی کو آسان بنانے کے لیے مقامی وزارت خارجہ کے ساتھ خط و کتابت کی ہے، جس کا تذکرہ ہمارے عزیز ہم وطنوں کی معلومات کے لیے ہے:

1- وزارت داخلہ کے مطابق، پولینڈ میں داخلے کے تمام راستے (8 بارڈر پوائنٹس) یوکرینی اور غیر یوکرینی شہریوں کے لیے کھلے ہیں۔

2- غیر ملکی شہریوں کو پولینڈ کے ویزے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ یوکرین میں ایک درست پاسپورٹ اور قانونی رہائش کے ساتھ صرف 15 دن تک پولینڈ میں رہ سکتے ہیں۔

3- پولینڈ کی وزارت داخلہ کے مطابق داخلے کے لیے ویکسین سرٹیفکیٹ اور پی سی آر کی ضرورت نہیں ہے۔

4- غیر ملکی شہری اپنی کاروں کے ساتھ درست دستاویزات کے ساتھ پولینڈ میں داخل ہو سکتے ہیں۔

5- بارڈر آفس کے مطابق، مختصر استقبال کے لیے داخلی راستوں پر محدود جگہیں ہیں اور ضرورت پڑنے پر رات کا قیام بھی۔

6- وارسا میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ پولینڈ کے ساتھ ہم وطنوں کو وارسا سے تہران منتقل کرنے کے لیے براہ راست پرواز کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے رابطہ کر رہا ہے۔

7- پولینڈ میں داخل ہونے کے لیے غیر ملکی شہریوں کے بارے میں مکمل معلومات درج ذیل لنک پر مل سکتی ہیں۔

https://poland.mfa.gov.ir/files/poland/newspics/1775776391_140012061246.pdf

8- وارسا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے میں ہمارے ساتھی 0048502780631 پر کال کرکے 24 گھنٹے دستیاب ہیں۔ مذکورہ نمبر کے ساتھ ایک ٹیلی گرام گروپ بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ 

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1