الشرق نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ انرچمنٹ ٹیکنالوجی تک رسائی کو وجہ سے ہم برسوں سے پابندیوں کا شکار ہیں اور جبکہ اس ٹیکنالوجی کے حصول کی وجہ سے ہمارے سائنسدانوں کو شہید بھی کیا گيا ہے۔ لہذا ہم ان کے خون کا سودا ہرگز نہیں کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی تمام تر ذمہ داری امریکہ اور یورپی ممالک پر عائد ہوتی ہے کیونکہ یہ واشنگٹن تھا جو ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہوگیا تھا جبکہ یورپی ممالک اس کی دستبرداری سے پیدا ہونے والے خلاف پر کرنے میں ناکام رہے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اسنیپ بیک میکانزم کے استعمال کی دھمکیوں کو خطرناک سوچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کوئی قانونی یا سیاسی جواز نہیں۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ یورپ نے اگر اسنیب بیک میکنیزم کو استعمال کیا تو اس کے نتائج کی تمام ذمہ داری بھی خود اس پر عائد ہوگی۔