ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعے کی شب ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کی میزبانی میں پوگواش بین الاقوامی کانفرنس کے وفد کے ساتھ مشترکہ ملاقات میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے مطابق ایران کے قانونی حق کی ضرورت پر ایران کے موقف پر تاکید کی۔
وزیر خارجہ نے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے 4 راونڈز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک ایسے ملک کے طور پر جو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا رکن اور مغربی ایشیا میں جوہری ہتھیاروں سے پاک زون کا بانی ہے، نے سنجیدگی اور نیک نیتی کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا فیصلہ کیا اور اب تک امریکہ کے ساتھ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایران اپنے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت ثابت کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، لیکن پرامن جوہری توانائی (جس میں افزودگی بھی شامل ہے: جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت ہر رکن ملک کا حق) کے لیے ایرانی عوام کے ناقابل تنسیخ اور قانونی حق پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
ایرانی قوم نے پرامن ایٹمی توانائی سے استفادہ کرنے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے جو عظیم قربانیاں دی ہیں، اس کا ذکر کرتے ہوئے عراقچی نے مزید کہا کہ ایرانی قوم نے گزشتہ تین دہائیوں میں اپنی آزادی کو برقرار رکھنے اور جوہری ٹیکنالوجی اور افزودگی کے حصول کے لیے بہت بڑی قیمت ادا کی ہے اور غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو برداشت کرنے کے علاوہ، اس نے اپنے بہترین دماغوں کی قربانی دی۔ ایرانی، جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال پر پابندی لگانے والے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے ایک مضبوط رکن کے طور پر، پرامن جوہری صنعت سے محروم رہنا قبول نہیں کریں گے۔