تہران - ارنا - مذاکرات کے چوتھے راونڈ کی حتمی تاریخ کے حوالے سے IRNA کے رپورٹر کو جواب دیتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مسقط کی میزبانی میں اگلا راونڈ 3 مئی ہفتے کے روز منعقد ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ وقت اور جگہ کا تعین تینوں فریقوں مل کے کریں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے میڈیا کے ساتھ  پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ھرمزگان میں شہید رجائی پورٹ کے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ہم ان ممالک خاص طور پر روسی حکومت کا کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ایران کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور امداد کی پیشکش کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے چین اور روس کے حالیہ دورے اور علاقائی ممالک کے ساتھ مشاورت اہم تھی۔ بات چیت میں دو طرفہ امور کے ساتھ ساتھ غزہ جنگ پر بھی بات کی گئی۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل کشی کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے اور گزشتہ ہفتے 300 افراد کو مختلف طریقوں سے شہید کیا گیا اور ہم نے غزہ میں قحط کے ہولناک مناظر دیکھے۔

مذاکرات کے چوتھے راونڈ کی حتمی تاریخ کے بارے میں IRNA کے رپورٹر کے سوال کے جواب میں، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مسقط، عمان کی میزبان میں، اگلا راونڈ 3 مئی ہفتے کے روز منعقد ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ وقت اور جگہ کا تعین تینوں فریقوں مل کے کریں گے۔

مذاکرات میں سست روی کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، اور تکنیکی بات چیت وقت طلب اور مذاکرات کا ایک لازمی حصہ ہے۔

بقائی نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی اور غلط اقدام کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکام دو مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: وہ اس طرح کے بیانات مقبوضہ فلسطین میں ہونے والی نسل کشی کو چھپانے کے لیے دیتے ہیں اور اس کا مقصد خطے میں کسی بھی سفارتی عمل کو تباہ کرنا ہے۔ یقیناً یہ حکام بہتر جانتے ہیں کہ ایران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی یا غلط اقدام کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک اور خاص طور پر جو اس غاصب حکومت کی فراخدلی سے حمایت کرتے ہیں، اس بارے میں دوبارہ سوچیں کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو مسلسل خطرے میں ڈالنے میں کیا کردار ادا کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی ایک ایسے عنصر کی مدد کر رہے ہیں جو خطے میں بحران، جنگ اور تشدد پر منحصر ہے۔

ایکسپو اور ایران-افریقہ کانفرنس کی تفصیلات کے بارے میں، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران ایکسپورٹ کیپیبلیٹی ایونٹ اور ایران-افریقہ  اکنامک کانفرنس ایران کی اقتصادی، تجارتی، پیداواری، تکنیکی اور علم پر مبنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لحاظ سے بہت اہم ایونٹ ہیں اور ایران کے ساتھ دوسرے تجارتی شراکت داروں کے درمیان روابط کے مواقع فراہم کرنے کا ذریعہ ہیں۔

بقائی نے کہا کہ ان دو کانفرنسوں میں 100 سے زیادہ ممالک نے اپنے تجارتی وفود بھیجے۔

 ایران افریقہ کانفرنس کل شروع ہوئی اور3 دن تک جاری رہے گی۔