العربی الجدید کے مطابق غزہ میں جنگ 449 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ شدید بمباری کے نتیجے میں 151 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی اور 11 ہزار لاپتہ ہیں جبکہ بہت زیادہ تباہی اور بھوک نے درجنوں بچوں اور بوڑھوں کی جان لے لی ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے جب غزہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات میں شامل اسرائیلی اور امریکی حکام نے ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں داخلے سے قبل جنگ بندی کو عملی جامہ پہنائے جانے کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
العربی الجدید نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آج صبح قابض صیہونی فوج نے شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے شہید ہونے کی خبر ہے۔ اس سے قبل قابض فوج اس اسپتال کے سربراہ حسام ابو صفیہ سمیت اسپتال سے وابستہ درجنوں طبی عملے کو تفتیشی مرکز میں لے گئی تھی۔