قرارداد میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی سرگرمی کے بارے میں رائے بھی طلب کی گئی ہے، جس پر تل ابیب نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جو قرارداد منظور کی اس میں اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور امداد کے خواہاں ممالک کی موجودگی اور سرگرمیوں پر اسرائیلی پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کی درخواست کی گئی ہے۔
اس قرار داد کو 137 ووٹوں سے منظور کیا گیا جب کہ مخالفت میں 12 ووٹ اور 22 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اسرائیل کے خلاف یہ قرارداد، جسے یورپی ملک ناروے نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کی حمایت میں پیش کیا تھا، میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے ان پابندیوں کے بارے میں رائے طلب کی گئی ہے جو اسرائیل نے اپنائی ہوئی ہیں اور جو UNRWA کی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی 193 رکنی اسمبلی کی یہ قرارداد نیدرلینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے لیے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں UNRWA کی سرگرمیوں میں رکارٹ کے حوالے سے ایک قانونی مہم کا آغاز ہے۔
اگرچہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی یہ قرارداد مشاورتی رائے ہے، لیکن یہی اقدام مستقبل میں تل ابیب کے خلاف پابندیوں اور سنگین اقدامات کا باعث بن سکتا ہے۔