حجت الاسلام والمسلمین غلام حسین محسنی اژہ ای نے ایک اعلی سطحی عدالتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کرنے والے سلطنت عمان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات میں ان کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے اس وفد سے تہران میں ہونے والی ملاقات میں کہا: ہم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت میں اچھا موقف اختیار کرنے پر عمان کی حکومت، اس کے عوام، علماء اور دانشوروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہيں۔ بلاشبہ عمانیوں کی یہ مثبت موقف تاریخ میں باقی رہے گا۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا: آج اسلامی ممالک کے علمائے کرام اور اسلامی ممالک کی عدلیہ اور عدالتی نظام کے کاندھوں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ غزہ، لبنان اور شام میں صیہونیوں کے جرائم کی مذمت اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔ صیہونیوں نے، کچھ مغربی ملکوں کی جانب سے ہمہ گیر حمایت کی بدولت ایک سال سے زائد عرصے میں تقریبا 50 ہزار فلسطینی مردوں، عورتوں، بوڑھوں اور بچوں کو شہید کیا ہے یہاں تک کہ انہوں نے بیمار بچوں پر بھی رحم نہیں کیا، اور غزہ پر حملہ کر کے ہسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گاہوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
محسنی اژہ ای نے مزید کہا: لبنان میں بھی سب نے صہیونی جرائم کے اثرات دیکھے۔ اب شام میں صیہونی حکومت پیدا ہونے والے خلا سے فائدہ اٹھا کر جرائم اوراس ملک کی ارضی سالمیت کو پامال کر رہی ہے۔ شام ایک اسلامی ملک ہے اور صہیونی اب اس اسلامی ملک کے تمام دفاعی اور اسٹریٹجک بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر رہے ہیں۔