سید عباس عراقچی نے المیادین نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم IAEA کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں لیکن یورپ کے اقدامات اس عمل سے متصادم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رافائل گروسی کے دورہ ایران کا مقصد ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے نئے باب کا آغاز تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مسائل کو حل کرنے کے لیے افہام و تفہیم کی بنیاد تلاش کرنے کی کوشش کی، اور رافائل گروسی پر امید تھے اور انہوں نے ہمارے نقطہ نظر کا خیرمقدم بھی کیا۔
عراقچی نے کہا کہ ہم نے خبردار کیا کہ دباؤ کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہونگے مگر اس کے باوجود ایران IAEA کے ساتھ مثبت تعاون کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپ کے غیر تکنیکی اقدام کا مناسب جواب دے گا۔