تہران (ارنا) ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ حالیہ دورہ پاکستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے بارے میں مشاورت ہوئی جو کہ ایک بڑا چیلنج ہے، ہم نے سرحدوں کے دونوں طرف دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ارنا کی فارن پالیسی رپورٹ کے مطابق، سید عباس عراقچی نے پاکستان کے PTV world  چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کی موجودہ پیشرفت اور غزہ و لبنان پر صیہونی حکومت کے جاری حملوں اور پورے خطے میں جنگ کے خطرے کے امکان کو دیکھتے ہوئے، ایک بڑی جنگ جو کہ خطے کے ممالک کی کوششوں سے روکی جا سکتی ہے، میں نے پاکستان کا ایک روزہ دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے علاقے میں صیہونی حکومت کے حملوں کو روکنے کے لیے مربوط کوششیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عراقچی نے ایران پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت میں پاکستانی حکومت کے ٹھوس موقف پر بھی شکریہ ادا کیا۔

انکا کہنا تھا کہ حالیہ دورہ پاکستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے بارے میں مشاورت ہوئی جو کہ ایک بڑا چیلنج ہے، ہم نے سرحدوں کے دونوں طرف دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تاریخی اور اچھے تعلقات ہیں اور ان میں بہتری کی گنجائش ہے اور ساتھ ہی  وسیع تر اقتصادی تعلقات بھی وقت کی ضرورت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پابندیاں ہیں، لیکن ہم پابندیوں سے قطع نظر اقتصادی شراکت داری کے لیے نئے حل اور طریقہ کار تیار کرنے کے قابل ہیں۔