امان – ارنا –  وزیر خارجہ سید عباس عراقچی  نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف مغرب کی نئي پابندیاں مخاصمانہ ہیں جن سے موجودہ حالت میں کوئی مدد نہیں ملے گی 

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بدھ کو اردن کے دارالحکومت امان میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ علاقے کے حالات بہت حساس ہیں اور اس علاقے  کے سبھی ملکوں کو یہ تشویش ہے کہ حالات قابو سے باہر ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ حالات ان جارحیتوں اور جرائم کی وجہ سے وجود ميں آئے ہیں کہ جن کا غاصب صیہونی حکومت غزہ اور لبنان کے خلاف ارتکاب کررہی ہے۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ان حملوں اور جارحیتوں کی بندش علاقائی اور عالمی مطالبہ ہے ۔

انھوں نے کہا کہ علاقے اور دنیا کے سبھی ممالک اور بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں یہ مطالبہ کررہی ہیں کہ لبنان پر حملے روکے جائيں اور جنگ بند ہو تاکہ ان حملوں سے در بدر ہونے والے جںگ زدہ مہاجرین تک امداد پہنچائی جاسکے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ہم اور علاقے کے سبھی ممالک کشیدگی کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ صیہونی جارحیت اور جرائم کو روکا جاسکے لیکن مغربی ممالک نئی پابندیاں لگاکر کشیدگی بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔  

انھوں نے کہا کہ یہ ایسی حالت میں ہے کہ مغربی ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ پابندیاں کبھی بھی راہ حل نہیں رہیں اور ایران اور مغرب کے درمیان مسائل کو ہرگز حل نہیں کرسکی ہیں بلکہ مشکلات میں اضافہ ہی کیا ہے۔  

سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے خلاف مغرب کی نئی پابندیاں بھی مخاصمانہ ہیں اور موجودہ حالات میں ان سے کوئی مدد نہیں ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ملکوں نے ایران کے خلاف جو نئی پابندیاں لگائی ہیں، ان میں، ان عام لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں ، اب سوال یہ ہے کہ ان سے علاقے میں کشیدگی کم کرنے میں کتنی مدد ملے گی، کچھ بھی نہیں، یہ بڑے افسوس کی بات ہے۔