تہران - ارنا - برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت پر حملہ کرنے سے پرہیز ، جو ان تینوں ممالک کے مطابق کشیدگی میں اضافہ اور جنگ بندی کے امکان کو ختم کرنے کا باعث بنے گا۔

برطانیہ نے فرانس اور جرمنی کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں، جسے برطانوی حکومت نے پیر کے روز شائع کیا ہے، ایران سے جوابی حملہ نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ یہ  اعلان کیا ہے کہ جنگ کو  فوری طور پر  ختم کیا جانا چاہیے چاہیے اور ان  تمام قیدیوں کو رہا  کیا جانا چاہیے جو اب بھی حراست میں ہے. بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو "امداد کی فوری اور غیر محدود ترسیل اور تقسیم" کی ضرورت ہے۔

شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل پر ایران اور ایک سینئر کمانڈر شہید فواد شکر کے قتل پر لبنان کی اسلامی مزاحمت کے ردعمل کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کی بے چینی اور ذہنی انتشار روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔

صہیونی ریڈیو نے اعتراف کیا ہے کہ شہید ہنیہ کے قتل کے بعد صہیونی اس کارروائی کے جواب کے منتظر ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس سروسز بھی اپنے اتحادیوں کی مدد سے حملے کی نوعیت، مقصد اور وقت کے بارے میں معلومات  حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

صہیونی ریڈیو نے سڑکوں  پر سناٹے اور صہیونیوں کے چہروں پر پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے اسے کورونا وبا کے حالات جیسا بتایا ہے۔