ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، منگل کے روز ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کراچی جرنلسٹس کلب کی میزبانی میں میڈیا، سماجی کارکنوں اور صحافیوں سے ملاقات کی۔
اس بریفنگ میں صحافیوں کے کلب کے عہدیداروں اور اراکین سمیت میڈیا کارکنوں کی پرجوش موجودگی، ایران پاکستان تعلقات، ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان، ، علاقائی پیشرفت، مسئلہ فلسطین اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پڑوسیوں اور اتحادی ممالک کے ساتھ ہم آہنگی میں تہران کا کردارجیسے موضوعات میں انکی دلچسپی ظاہر کرتی ہے۔
اس ملاقات میں ایران کے قونصل جنرل نے صدر ایران کے پاکستان کے سرکاری دورے کی اہمیت بالخصوص اقتصادی مرکز کراچی میں ان کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صدر کا تین شہروں اسلام آباد، لاہور اور کراچی کا دورہ دوطرفہ تعلقات میں تازہ ترین پیشرفت کا عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین، سیاسی، تجارتی، سیکورٹی اور ثقافتی مسائل سمیت خطے کی اہم پیشرفت کا جائزہ، صدر ایران کی پاکستانی وزیر اعظم، صدر، دونوں پارلیمینٹ کے اسپیکرز، پاکستانی فوج کے کمانڈر کے ساتھ ملاقات کا اہم محور تھیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ایران اور پاکستان کے عوام اچھے برے حالات میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور تعاون کی نئی راہیں کھولنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے دونوں قوموں کو دو جسموں میں ایک روح قرار دیا۔
حسن نوریان نے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے صدر اور اعلیٰ سطحی وفد کی بے مثال مہمان نوازی، اچھے انتظام اور بھرپور تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کراچی میں صحافی برادری، حکومت پاکستان بالخصوص سندھ کے اعلیٰ حکام کا شکریہ ادا کیا۔
ایران کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ صدر رئیسی کی تمام ملاقاتوں میں فریقین نے اسرائیلی افواج کے جرائم کی مذمت کی اور ساتھ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطے میں صیہونی حکومت کی مہم جوئی کو روکنے پر اتفاق رائے کیا۔
دوطرفہ تعلقات کے بارے میں انکا کہنا تھا کہ آئندہ برسوں میں ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ تجارت اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا ہے جس میں گیس کا مشترکہ معاہدہ بھی شامل ہے جو تکنیکی اور سیاسی وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہے۔
نوریان نے سید ابراہیم رئیسی کے سرکاری دورے کے اختتام پر ایران اور پاکستان کے مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کو حتمی شکل دینے کے عمل میں تیزی لانا چاہتے ہیں اور ایران پاکستان کی اقتصادی ترقی میں مدد کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔۔
حسن نوریان نے توانائی کے شعبے میں تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کے حوالے سے بتایا کہ گیس پائپ لائن منصوبے پر دونوں ممالک کے حکام کے درمیان تعمیری مذاکرات ہوئے۔ ایران پاکستان کی توانائی کی ضرورت کو سمجھتا ہے اور وہ اپنے پڑوسی ملک کو گیس فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایک ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے پاکستان میں توانائی کی کمی اس کی اقتصادی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ بن گئی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ پاکستانی صنعتکار اور تاجر حتیٰ کہ عام لوگ بھی توانائی کی فراہمی کو اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ایران نے بلوچستان اور گوادر میں درکار بجلی کی برآمدات کو 200 میگاواٹ تک بڑھا دیا ہے اور اس سلسلے میں ہم پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔
آخر میں ایران کے قونصل جنرل نے تاکید کی کہ ہم سمجھتے ہیں کہ دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے نئے افق کھل گئے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ان معاہدوں کے نفاذ سے ہم تیز رفتار اقتصادی ترقی کا مشاہدہ کریں گے اور درپیش اقتصادی چیلنجوں پر قابو پالیں گے۔