رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق اس امریکی اہلکار نے، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ "ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ امریکی فضائیہ کا MQ-9 طیارہ حدیدہ کے ساحل پر گر کر تباہ ہوا ہے۔"
اس امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ امریکی فضائیہ اس ڈرون گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔
ارنا کے دفاعی امور کے نامہ نگار کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ سریع نے پیر کے روز کہا تھا کہ ہماری مسلح افواج نے صوبہ الحدیدہ کی حدود میں جاسوسی کرنے والے امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے پچھلے چند ماہ کے دوران یمن کے مختلف علاقوں کو تواتر کے ساتھ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ حملے بحیرہ احمر میں اسرائیلی یا اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کی رفت آمد پر یمن کی جانب سےعائد پابندی ختم کرانے کی غرض سے کیے جار ہے ہیں۔
یمن کی مسلح افواج نے غزہ کی جنگ بند کرانے کی غرض سے بحیرہ احمر کو اسرائیلی اور اسرائيلی بحیری جہازوں کے لیے بند کردیا ہے جس کی وجہ سے صہیونی حکومت کو شدید اقتصادی دباؤ کا سامنا ہے۔
یمنی فوج نے گذشتہ ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ علاقوں(اسرائيل) کی طرف جانے والے متعدد بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔