قطر کی الجزیرہ نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، UNRWA نے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کی وجہ سے سرگرمیاں خطرے میں نہیں ڈالی جا سکتیں اور اس مسئلہ کا سیاسی حل ہونا چاہیے۔
ایجنسی نے ان ممالک سے جنہوں نے UNRWA کی فنڈنگ معطل کر دی ہے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فنڈنگ نہ ہونے کی صورت میں یہ ایجینسی غزہ میں اپنی سرگرمیاں کم کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔
UNRWA نے شمالی غزہ میں قحط کے بارے میں بھی خبردار کیا اور کہا کہ جنوبی غزہ میں کرم ابو سالم کراسنگ کی بندش کے 6 دن گزر جانے کے بعد، انسانی امداد مشکل سے ہی فلسطینی لوگوں تک پہنچ رہی ہے۔
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل Antonio Guterres نے غزہ کی ابتر صورتحال کے پیش نظر ایک بار پھر جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ رفح کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
UNRWA کے ڈائریکٹر جنرل فلپ لازارینی نے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے استعفی کی درخواست اور دعووں کے جواب میں کہا کہ ان کا مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ صرف ایک حکومت میرا استعفیٰ چاہتی ہے اور میں نے دوسری حکومتوں کی طرف سے ایسی درخواست نہیں سنی۔
صیہونی حکام نے 7 اکتوبر کے حملے میں UNRWA کے کچھ ملازمین کے ملوث ہونے کے الزام کی وجہ سے لازارینی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
لازارینی نے واضح کیا کہ اسرائیل نے ابھی تک اس ادارے کے عملے کے خلاف اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔