ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، جمعرات کے روز صہیونی دشمن کے خلاف الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے 20ویں دن کے موقع پر پاکستان کے معروف شعراء کے ایک گروپ نے خانہ فرہنگ ایران کے زیر آہتمام راولپنڈی میں مشاعرے کی محفل میں شرکت کی۔ شعراء نے اپنے اشعار میں فلسطین، غزہ کے عوام پر ہونے والے ظلم و ستم اور اسرائیلی غاصب حکومت کے جرائم کو بیان کیا۔
خانہ فرہنگ ایران کے زیراہتمام منعقد ہونے والی اس تقریب میں تقریباً 30 شعراء اور ادیبوں نے شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم ، ثقافتی اتاشی فرامرز رحمانزاد اور مشہور شاعر احمد شہریار بھی موجود تھے۔
رضا امیری مقدم نے مزاحمتی محاذ کے دلیروں کی حمایت کرنے والے پاکستانی شاعروں کے اشعار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں 7 ہزار سے زائد معصوم بچوں، خواتین، شہریوں کی شہادت اور دسیوں ہزار افراد کا زخمی ہونا ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ یہ ایک ناجائز اور غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے بے مثال نسل کشی ہے۔
امیری مقدم نے کہا کہ غزہ کی جنگ نے پوری دنیا بالخصوص اسلامی ممالک پر یہ ثابت کر دیا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل فلسطین کے تمام اصل باشندوں کی شرکت کے ساتھ ریفرنڈم کے انعقاد کے ذریعے 1948 اور 1967 کے مقبوضہ علاقوں سمیت پوری فلسطینی سرزمین پر ایک واحد حکومت کا قیام ہے۔
اس موقع پر رحمن زاد نے کہا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن نے ثابت کیا کہ بہت سے ممالک جو اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اگرچہ ان کے خفیہ طور پر یہ تعلقات تھے، پسپائی پر مجبور ہو گئے اور انکا تعلقات معمول پر لانے کا منصوبہ ختم ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دنیا کی میڈیا سلطنت مغرب اور صیہونیوں کے قبضے میں ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ ہم فلسطین اور ان کے ظلم و ستم کا پیغام دنیا تک پہنچائیں۔
فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف غزہ (جنوبی فلسطین) سے الاقصی طوفان کے نام سے ایک جامع اور منفرد آپریشن شروع کیا ہے۔
صیہونی حکومت فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہے۔ اس جنونی غاصب حکومت نے فلسطینی مزاحمت کے آپریشن کو روکنے کے لیے غزہ کی تمام گزرگاہوں کو ایک غیر انسانی عمل کے ساتھ بند کردیا ہے۔