سید ابراہیم رئیسی نے یہ بات پیر کی شام روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے دوران کہی جو "قفقاز تعاون گروپ" کے اجلاس میں شرکت کے لیے تہران کے دورے پر ہیں۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے روسی وزیر خارجہ کے اس بیان کا خیر مقدم کیا کہ علاقائی سطح کے اجلاسوں میں بھی غزہ کی موجودہ صورتحال اور بے گناہ لوگوں کے حقوق کی پامالی سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے۔
ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بے گناہ عورتوں اور بچوں کے خلاف ہولناک جرم ہے، اور یہ ظلم امریکہ اور مغربی ملکوں کی براہ راست حمایت کی وجہ سے انجام پارہا ہے۔
صدر مملکت نے امریکی صدر کے حالیہ بیان کی طرف بھی اشارہ کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر صیہونی حکومت خطے میں نہ ہوتی تو امریکہ اسے قائم کرتا ، صدر نے کہا کہ اس بیان کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے بے گناہ عورتوں اور بچوں کی جان لینے سے بھی گریز نہیں کرتا۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دنیا کے آزاد اور خود مختار قوموں اور ملکوں کو امید ہے کہ روس سلامتی کونسل اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں اپنے اثرو رسوخ سے کام لیتے ہوئے امریکی عزائم کو ناکام بنانے کی کوشش کرے گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے اس موقع پر کہا کہ خطے کے مسائل کو بیرونی مداخلت کے بغیر حل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کےدرمیان تعاون کا فروغ علاقائی ترقی اور باہمی مفادات کے تحفظ کی ضمانت ہے۔