بدھ کی شب پاکستانی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی صدارت میں منعقد ہوا اور پاکستانی حکام نے غزہ کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
کابینہ ارکان نے اسرائیل کو ناجائز اور جارح قرار دیتے ہوئے مقبوضہ فلسطین کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف اس حکومت کی جارحیت اور غزہ پر بمباری کے تسلسل کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے صیہونی حکومت کا محاسبہ کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستانی حکومتی کابینہ کے ارکان نے کہا کہ جارح اسرائیل کو جلد از جلد غزہ کا محاصرہ ختم کرنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی ادارے عوام کو درکار امداد فراہم کر کے غزہ تک پہنچا سکیں۔
پاکستانی حکام نے مسئلہ فلسطین کے حل سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قدس شریف کے ساتھ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔
سینیٹ کے نمائندوں کی جانب سے سینیٹر عبدالغفور حیدری نے صیہونیوں کے خلاف فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت اور غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کی مذمت میں ایک قرارداد بھی پیش کی جسمیں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت پاکستان فلسطینیوں کی واضح حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مدد کے لیے فوری اقدام کرے۔
سینیٹ نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔
فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں ہفتہ کے روز سے شروع ہونے والا فلسطینی مزاحمتی آپریشن الاقصی طوفان پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے جب کہ امریکی حکام نے غاصب صیہونی حکومت کو شکست سے بچانے کے لیے کمر کس لی ہے اور بڑی مقدار میں ہتھیار بھیج کر خود کو صیہونی ثابت کیا ہے۔
صہیونی فوج جو الاقصیٰ طوفان آپریشن کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے، نے اپنی ناکامی کی تلافی کے لیے غزہ شہر اور اس کے عوام پر وحشیانہ بمباری کی ہے۔ ان بم دھماکوں کے نتیجے میں فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق آج (بدھ) کی دوپہر تک 900 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 140 بچے اور 105 خواتین ہیں۔
نیز غزہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 4000 سے تجاوز کر گئی ہے اور صیہونی زخمیوں کی تعداد بھی 2741 افراد کی حد سے تجاوز کر گئی ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا حیران کن اور وسیع آپریشن اپنے پانچویں روز بھی جاری ہے جب کہ دیگر مزاحمتی گروپوں جیسے کہ اسلامی جہاد اور عرین الاسود کی افواج بھی حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ شامل ہو گئی ہیں۔ حزب اللہ نے جنوبی لبنان کے مقبوضہ علاقے شبعا میں 3صیہونی فوجی اڈوں تباہ کر دیا ہے۔