صیہونی حکومت کے ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کی سلامتی کے لیے سنگين خطرہ ہیں۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر محسن نذیری اصل

تہران ( ارنا)  ویانا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ایران سیف گارڈ معاہدے پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کر رہا ہے۔ محسن نذیری اصل نے کہا کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق سیف گارڈ معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے ایران کا عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون مثالی ہے۔ انہوں نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر نظر ثانی کمیٹی کے اجلاس میں جوہری عدم پھیلاؤ کے حوالے سے ایران کے موقف پر تفیصل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے کے بنیادی ستونوں میں سے ایک، یعنی جوہری تخفیف اسلحہ کا معاملہ عالمی برادری کی شدید خواہش کے باوجود ابھی تک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ایران کے مستقل مندوب نے جوہری ہتھیار رکھنے والے ملکوں کے درمیان اسلحہ کی نئی دوڑ شروع ہونے کے خدشات کی جانب بھی عالمی برادری کو سخت خبردار کیا۔ نذیری اصل نے رکن ممالک کے حقوق کا مکمل احترام کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے فروغ کے حوالے سے این پی ٹی معاہدے کے آرٹیکل 4 میں درج ذمہ داریوں کی پاسداری پر بھی زور دیا۔ ایران کے مستقل مندوب نے واضح کیا کہ امریکہ سمیت کسی بھی ملک کی طرف سے دوسرے رکن ممالک کے ساتھ پرامن جوہری تعاون کے خلاف یکطرفہ اور جبری  اقدامات کا اعلان این پی ٹی معاہدے کے آرٹیکل 4 کے سراسر منافی ہے۔ نذیری اصل نے غاصب صیہونی ریاست کے ایٹمی ہتھیاروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت مشرق وسطی کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کیے جانے کے عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ایٹمی ہتھیار نہ صرف مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کی سلامتی کے لیے سنگين خطرہ ہیں۔

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فال و کیجئے @IRNA_Urdu