تہران (ارنا) ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ امریکہ فوجی مہم جوئی اور کنٹرول شدہ تنازعات کے ذریعے شام میں مصنوعی بحران پیدا کرنے اور خطے میں کشیدگی میں کمی لانے کی تازہ کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے منگل کو تہران میں ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری علی اکبر احمدیان سے ملاقات اور دوطرفہ مسائل کے ساتھ ساتھ خطے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ایران سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری نے شام کے وزیر خارجہ سے بات چیت کرتے ہوئے دمشق کے نواحی علاقے زینبیہ ٹاؤن میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت اور شام کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مذموم اقدام شام میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے دوبارہ سراٹھانے کے بارے میں ایک انتباہ ہے۔ علی اکبر احمدیان کا کہنا تھا کہ شام کے دشمن جو سن 2011 کی جنگ میں اپنی پالیسی کو آگے بڑھانے میں ناکام رہے تھے اب عام لوگوں کو نشانہ بنا کر اس ملک میں سیاسی استحکام کو درھم برھم کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ شام کے صدر بشار اسد اور ان کی حکومت نے استقامتی محاذ کے تعاون سے صیہونی یورپی تھنک ٹینک میں تیار کی جانے والی سازشوں کو پوری طرح ناکام بنادیا ہے۔ اس ملاقات میں شام کے وزیر خارجہ مقداد نے بھی احمدیان کو ان کی تقرری پر مبارکباد پیش کی اور شام کے عوام اور حکومت کی حمایت پر تہران کا شکریہ ادا کیا۔ شام کے وزیر خارجہ نے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کے دورہ دمشق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے شام میں امریکی فوج کی غیر قانونی موجودگی کو اپنے ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کے لیے دہشت گرد گروہوں کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 1 اگست 2023 - 17:07
خطے میں بحران پیدا کرنے کے لیے دہشت گردی امریکہ اور صیہونی حکومت کا ہتھکنڈا ہے ۔ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری کا بیان