وزیر دفاع محمد رضا آشتیانی نے منگل کی صبح ابو مہدی کروز میزائل کو بحریہ کے حوالے کئے جانے کی تقریب ميں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی حکمت عملی کے تحت آج ہم لمبی دوری تک مار کرنے والے کروز میزائل ابو مہدی کو بحریہ کے حوالے کئے جانے کی تقریب میں شرکت کر رہے ہيں، یہ ایک اسٹریٹجک میزائل سسٹم ہے اور ہم یہ کہہ سکتے ہيں کہ اس کی مثال نہيں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ کہ میزائل 1000 کیلو میٹر کی دوری تک مار کر سکتا ہے جس سے ہماری طاقت کئي گنا بڑھ جائے گي۔
وزیر دفاع نے مزید کہا: اس میزائل کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ یہ بڑی باریک بینی کے ساتھ اپنے ہدف کو تباہ کر سکتا ہے، جغرافیائي رکاوٹ کو آسانی سے پار کر سکتا ہے، نیچی پرواز کر سکتا ہے اور دشمن کی الیکٹرانک جنگ، راڈار اور مصنوعی ذہانت کا مقابلہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا: بڑے پیمانے پر ابو مہدی میزائل کی پیداوار کے بعد ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے کسی بھی گوشے سے اور بے حد خفیہ ٹھکانوں سے، بے حد تیز رفتاری کے ساتھ سمندروں میں دشمن کے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہيں اور دشمن کے بحری جہازوزں، کشتیوں اور جنگي بحری جہازوں مکمل طور پر تباہ کر سکتے ہيں اور یہ بہت اہم صلاحیت ہے جو ہمیں ملکی ماہرین کے تعاون سے حاصل ہوئي ہے۔
یاد رہے منگل کی صبح وزیر دفاع اور دیگر اعلی فوجی کمانڈروں کی موجودگي میں لمبی دوری تک مار کرنے والے بحری کروز میزائل " ابو مہدی " کو بحریہ کے حوالے کیا گيا۔
ابو مہدی کروز میزائل ایران کی وزارت دفاع میں تیار کیا گیا ہے جو سمندر میں 1000 کیلو میٹر سے زائد دوری تک دشمن کے اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ابو مہدی کروز میزائل کو کشتیوں، بحری جہازوں اور زمین سے فائر کیا جا سکتا ہے اور اسی طرح فائر کرنے کے بعد اور پرواز کے دوران بھی اس کے ہدف کی تفصیلات اور پوزيشن کو اپڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔