یہ بات ناصر کنعانی نے جمعرات کے روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل سلیمانی نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک چیمپئن اور خطے کے تحفظ کے محافظ تھے، وہ اسلامی اقوام اور ریاستوں کے درمیان امن، مفاہمت اور بھائی چارے کے جنرل اور معمار بھی تھے۔
کنعانی نے کہا کہ شہید سلیمانی اصل دشمن کو جانتے تھے اور انہوں نے دور افق کو دیکھا۔
لہٰذا، سعودی عرب اور ایران کے درمیان عراقی ثالثی کی پہل شہید سلیمانی کے تزویراتی نقطہ نظر سے ہوئی، اس نے دلیل دی۔
سعودی عرب اور ایران نے 2016 سے منقطع ہونے والے سفارتی تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ بغداد میں بات چیت کے کچھ دور کے بعد، انہوں نے 11 مارچ کو چین کے شہر بیجنگ میں معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 16 مارچ 2023 - 13:48
تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عراق کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کے اقدام کی جڑیں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے تزویراتی نقطہ نظر میں ہیں۔