ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار بہرام عین اللہی نے پیر کے روز شہدائے فارماسسٹ کی پانچویں کانگریس میں کیا جو کہ گارڈن آف ہولی ڈیفنس میوزیم میں منعقد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس دنیا میں ہر جگہ ایک جیسا تھا اور ایران میں اس بیماری کے پھیلنے کے باوجود پابندیاں نہیں اٹھائی گئیں۔ ہمارے سائنسدانوں نے خصوصاً برکت کی بہترین ویکسین تیار کیں اور پچھلی حکومت میں 15 ملین ویکسین کی انجیکشن ہوئی لیکن 13ویں حکومت میں ملک میں ویکسین بہت زیادہ تھا اور رضاکار فورسز اور عوام کی شرکت سے سٹیڈیمز، بیرکوں، حسینیہ اور مساجد میں ویکسین لگائی گئی۔
عین اللہی نے کہا کہ یومیہ 1 ملین 600 ہزار ٹیکے لگائے جاتے تھے، دوسرے لفظوں میں 8 ملین 600 ہزار ویکسین فی ہفتہ لگائی جاتی تھیں۔گزشتہ سال دسمبر سے پہلے ملک میں اس بیماری سے 122 ہزار افراد جاں بحق تھے لیکن گزشتہ سال دسمبر سے آج تک صرف 20 ہزار افراد کا انتقال ہوا جو ویکسین کے اثر اور لوگوں کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ ہمارے پاس علاج کے شعبے میں جو مناظر تھے وہ دنیا میں منفرد تھے، کورونا کی وجہ سے زمین پر کوئی بیماری باقی نہیں رہی، ہر ایک کا علاج کیا گیا، ادویات اور تحقیق کے شعبے میں 6 ویکسین تیار کی گئیں۔
انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے مطابق کہا کہ ایران خطے میں واحد ویکسین تیار کرنے والا واحد ملک ہے اور ہمارے ملک نے اپنے ماہرین کی انتھک کوششوں سے کورونا کی بیماری پر فتح حاصل کی ہے اور وہ ممالک میں سرفہرست ہے۔
عین اللہی نے کہا کہ ہمیں مختلف ثقافتی پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے زیادہ سرگرم ہونا ہوگا اور صحت پر مبنی علم کے شعبے میں ہماری 43 فیصد ترقی ہے اور ہمیں کمرشلائزیشن کے حصے می ان نوجوانوں کی مدد کرنی ہوگی جو مصنوعات تیار کرتے ہیں۔
انہوں نے صحت ڈپلومیسی کی مضبوطی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صحت کی ڈپلومیسی کی بحث میں خطے کے بہت سے ممالک مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں ادویات اور آلات فراہم کیے جائیں لہذا ایسے حالات پیدا کیے جائیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت عملی ہو اور ہم برآمدات کے شعبے میں مذاکرات کریں۔
میں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu