ارنا رپورٹ کے مطابق، علیرضا اکبری کو کچھ عرصہ قبل ملک کے خلاف جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس بنیاد پر اور ملزمان کے خلاف عدالتی مقدمہ درج کرنے اور فرد جرم جاری کرنے کے بعد کیس کو عدالت کا حوالہ دیا گیا اور ملزمان کے وکیل کی موجودگی میں سماعت ہوئی۔ اور کیس میں ٹھوس دستاویزات کی بنیاد پر اس شخص کو برطانیہ کے لیے جاسوسی کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
مدعا علیہ کے احتجاج اور اس کی اپیل کے بعد سپریم کورٹ میں کیس کا دوبارہ جائزہ لیا گیا اور سپریم کورٹ نے اپیل مسترد کرتے ہوئے اصل فیصلہ اور اکبری کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔
اس تناظر میں وزارت انٹیلی جنس نے ایک اعلامیہ شائع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اکبری برطانوی جاسوسی سروس کے اہم ترین ایجنٹوں میں سے ایک تھے، جنہوں نے ملک کے بارے میں اہم معلومات اکٹھی کیں اور اس سروس کو پوری طرح باخبر اور ٹارگٹ طریقے سے فراہم کیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu