تہران۔ ارنا۔ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں مقبوضہ بیت المقدس میں پروٹسٹنٹ عیسائیوں کے قبرستان پر صہیونیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس جرم کے نتائج کا ذمہ دار نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ پر عائد کیا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، حماس کے ترجمان "عبدالطیف القانوع" نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم مقبوضہ یروشلم شہر میں پروٹسٹنٹ عیسائیوں کے قبرستان پر انتہا پسند صہیونیوں کے حملے اور کچھ قبروں کو توڑنے اور ان کی بے عزتی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو کہ نسل پرستانہ اور مجرمانہ فعل ہے اور آسمانی مذاہب، بین الاقوامی رسم و رواج اور قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ہم صیہونی حکومت کی مجرمانہ حکومت کو اس جرم کے تمام نتائج کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

القانوع نے مزید کہا کہ قابض فوجیوں اور آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے جرائم اور مقبوضہ شہر قدس میں اسلامی اور عیسائی قبرستانوں کی بے حرمتی غاصب اور مجرمانہ حکومت کے اصل چہرے سے نقاب ہٹاتی ہے۔

انہوں نے تمام قانونی اور انسانی ہمدردی کے اداروں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اس جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس کے تکرار کو روکنے اور فلسطین کی اسلامی اور عیسائی مقدس سرزمین پر صہیونی ریاست کے قبضے کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu