ارنا رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے "امیر سعید ایروانی" کے خط میں کہا گیا ہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے سنگین اور بھاری نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس حقیقت کے باوجود کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں اس بات کو تسلیم کرتی ہیں کہ دہشت گردی کی تمام کارروائیاں مجرمانہ اور ناقابل جواز ہیں، اور تمام رہنماؤں، مجرموں، منتظمین، مالی معاونین اور اسپانسرز کی شناخت کرکے انہیں انصاف کے حوالے کیا جانا ہوگا؛ یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اس جرم کے مرتکب یعنی امریکہ کی طرف سے اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکا گیا۔ سلامتی کونسل کی غیر فعالی اس کی کمزور ساکھ اور اختیار کو ہی تباہ کر دے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu