تہران۔ ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے داخلی معاملات میں جرمنی کی ناقابل قبول مداخلت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید احتجاج، اس ملک کے سفیر تک پہنچائی گئی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی اندرونی تبدیلیوں میں جرمن حکام کے مداخلت پسندانہ بیانات اور ایران میں افراتفری اور عدم استحکام پھیلانے کے حوالے سے ان کے حمایتی موقف کے تسلسل کے بعد، اس ملک کے سفیر ہانس "اودو موتسل" کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔ ۔

اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے داخلی امور میں جرمنی کی ناقابل قبول مداخلت کے جاری رہنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید احتجاج کو اس ملک کے سفیر تک پہنچایا گیا اور اس پر زور دیا گیا کہ جرمنی جہاں دہشت گردی اور تشدد کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے جائز تصادم کے خلاف منافقانہ موقف اختیار کر رہا ہے، وہاں وہ اپنی سلامتی کو اس ملک کی حالیہ داخلی تبدیلی کے خلاف سرخ لکیر سمجھتا ہے۔

جرمن سفیر کو یہ بھی بتایا گیا کہ جرمن حکام کا انتخابی اور دوہرا سلوک، جس طرح وہ تخریبی کارروائیوں کو دوسروں کے لیے اچھا اور اپنے لیے برا سمجھتے ہیں، انتہائی افسوسناک ہے۔

 نیز اس ملاقات میں ڈکٹیٹر صدام کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے میں ایرانی عوام کی نظر میں جرمنی کے تاریک ٹریک ریکارڈ پر زور دیا گیا، جس کی وجہ سے سینکڑوں کرد لڑکیوں سمیت ہزاروں بے گناہ ایرانی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ ایرانی قوم کے خلاف غیر قانونی امریکی پابندیوں کے ساتھ برلن کے تعاون نے اس ملک کو ایرانی قوم کے سامنے جوابدہی کی پوزیشن میں رکھا اور یہ ملک ایرانی قوم کو انسانی حقوق کے احترام کی تبلیغ نہیں کر سکتا۔

در این اثنا جرمن سفیر نے کہا کہ وہ جلد از جلد اپنے ملک کو اس صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز