ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد اسلامی" نے ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے دورہ ایران سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے عہدیداروں کا دورہ ایران کیے گئے معاہدوں کے مطابق ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ کسی مخصوص اور قابل نفاذ منصوبے تک پہنچنے کیلئے جاری رہے گا۔
اسلامی نے فردو جوہری تنصیبات میں 60 فیصد کی یورینیم کی افزودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی دباؤ اور وسیع پیمانے پر پابندیوں کا کوئی اثر نہیں ہوتا اور اگر تینوں یورپی ممالک اور امریکہ اپنی نیک نیتی کو ثابت کرنا چاہتے ہیں اور اپنے ادھورے وعدوں کی طرف لوٹنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس کا حل یہی ہے کہ اسی دستاویز اور معاہدے کے مطابق عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر نفاذ کی بنیاد، ایرانی پارلیمنٹ میں پابندیوں کی منسوخی پر اسٹرٹیجک اقدامات اٹھانے کیلئے منظور کیےگئے قانون ہے۔ اورہم نے قانون کے مطابق، صلاحیت میں توسیع کے ساتھ، فردو تنصیبات کے شہیدعلیمحمدی کمپلیکس میں 60 فیصد کی افزودگی شروع کی، اور نطنز کے شہید احمدی روشن کمپلیکس پر یورینیم کی افزودگی کے لیے نئی زنجیریں بنانے کے لیے اقدامات بھی شروع کیے۔
اسلامی نے مزید کہا کہ ایران کیجانب سے تمام کیے گئے اقدامات عالمی جوہری ادارے کے قوانین کے فریم ورک کے اندر اور اس کے انسپکٹرز کی موجودگی سے اٹھائے گئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu